Thursday 19 September 2024

منہ سے بدبو کس ہومیوپیتھک علاج

 منہ سے بدبو آنا (Halitosis) ایک عام مسئلہ ہے جس میں منہ سے ناگوار بو آتی ہے۔ اس کے مختلف اسباب، علامات، اور احتیاطی تدابیر ہو سکتی ہیں۔


### وجوہات:

1. **زبان اور دانتوں کی صفائی کا فقدان**: جب زبان اور دانتوں کو مناسب طریقے سے صاف نہیں کیا جاتا، تو بیکٹیریا جمع ہو جاتے ہیں جو بدبو پیدا کرتے ہیں۔

2. **کھانے کی باقیات**: بعض کھانے جیسے پیاز، لہسن، اور مسالے دار کھانے منہ میں بدبو پیدا کرتے ہیں۔

3. **خشک منہ (Xerostomia)**: تھوک منہ کو صاف رکھنے میں مدد دیتا ہے، لیکن جب تھوک کم ہوتا ہے، تو منہ خشک ہو جاتا ہے اور بدبو پیدا ہوتی ہے۔

4. **مسوڑھوں کی بیماری**: اگر مسوڑھوں میں سوزش یا انفیکشن ہو، تو یہ بدبو کا سبب بن سکتا ہے۔

5. **پیٹ کے مسائل**: معدے کی تیزابیت یا معدے کے انفیکشن بھی بدبو کا سبب بن سکتے ہیں۔

6. **سگریٹ نوشی**: تمباکو نوشی سے نہ صرف منہ میں بدبو پیدا ہوتی ہے بلکہ مسوڑھوں کی بیماریوں کا خطرہ بھی بڑھتا ہے۔

7. **کچھ ادویات**: بعض دوائیاں منہ میں بدبو پیدا کر سکتی ہیں کیونکہ وہ تھوک کی پیداوار کو کم کرتی ہیں۔


### علامات:

1. منہ سے مسلسل ناگوار بو آنا۔

2. زبان پر سفید یا پیلے رنگ کی تہہ۔

3. منہ میں کھٹی یا بد مزہ محسوس ہونا۔

4. مسوڑھوں میں سوجن یا درد۔


### احتیاطی تدابیر:

1. **دانتوں اور زبان کی صفائی**: دن میں دو مرتبہ دانت برش کریں اور زبان کو بھی اچھی طرح صاف کریں۔

2. **پانی زیادہ پئیں**: منہ کو خشک ہونے سے بچائیں تاکہ تھوک مناسب مقدار میں پیدا ہوتا رہے۔

3. **سگریٹ نوشی سے پرہیز**: سگریٹ اور تمباکو نوشی سے گریز کریں۔

4. **چبانے والے غذا**: جیسے سیب یا گاجر، یہ قدرتی طور پر منہ کو صاف کرتے ہیں۔

5. **مسوڑھوں کا خیال رکھیں**: مسوڑھوں کی سوزش سے بچنے کے لیے فلو آریڈ یا اینٹی سیپٹک ماؤتھ واش کا استعمال کریں۔

6. **کھانے کے بعد کلی کریں**: تاکہ کھانے کی باقیات دانتوں میں نہ رہیں۔


### ہومیوپیتھک علاج:

1. **Mercurius Solubilis**: اگر منہ میں دھاتی ذائقہ، مسوڑھوں کی سوزش، اور پیپ بن رہی ہو تو یہ دوا مفید ہے۔

2. **Pulsatilla**: منہ کی بدبو اور خشک منہ کے لیے، خاص طور پر جب بدبو صبح کے وقت زیادہ ہو۔

3. **Carbo Veg**: یہ دوا ایسے مریضوں کے لیے ہے جن کا پیٹ خراب ہو اور وہ معدے کے مسائل کی وجہ سے منہ سے بدبو محسوس کریں۔

4. **Kali Phosphoricum**: منہ سے شدید بدبو آنے کی صورت میں استعمال کی جاتی ہے، خاص طور پر جب دماغی تھکن یا دباؤ ہو۔

5. **Nux Vomica**: وہ افراد جو بدہضمی، معدے کی خرابی یا قبض کا شکار ہوں ان کے لیے مفید ہے۔


ہومیوپیتھک علاج کا انتخاب فرد کی علامات اور حالت کے مطابق کیا جانا چاہیے، اس لیے بہتر ہے کہ کسی ماہر ہومیوپیتھ سے مشورہ کریں۔

Saturday 7 September 2024

Conjunctivitis آشوب چشم کا ہومیوپیتھک علاج

 ### اشوب چشم (Conjunctivitis) کیا ہے؟

اشوب چشم، جسے **گلابی آنکھ** یا **کنجنکٹیوائٹس** بھی کہا جاتا ہے، آنکھ کے سفید حصے (سکلیرہ) اور پلکوں کے اندرونی حصے کو ڈھکنے والی جھلی (کنجنکٹوا) کی سوزش یا انفیکشن ہے۔ اس میں آنکھیں سرخ، سوجی ہوئی اور خارش زدہ ہو جاتی ہیں، اور پانی یا مواد بہنے لگتا ہے۔


### وجوہات:

اشوب چشم کی وجوہات مختلف ہو سکتی ہیں:

1. **وائرس**: وائرل انفیکشن (مثلاً نزلہ یا فلو) سے اشوب چشم ہو سکتا ہے۔

2. **بیکٹیریا**: بیکٹیریل انفیکشن سے بھی یہ بیماری پیدا ہو سکتی ہے، جیسے اسٹافیلوکوکس یا اسٹریپٹوکوکس۔

3. **الرجی**: دھول، دھواں، پولن یا جانوروں کی خشکی کی الرجی سے آنکھوں میں سوزش ہو سکتی ہے۔

4. **کیمیائی مادے**: کیمیکلز یا تیز دھوپ میں زیادہ دیر رہنے سے بھی آنکھوں میں سوزش ہو سکتی ہے۔

5. **کانٹیکٹ لینس**: لینس کا غلط استعمال یا صفائی کے ناقص انتظام کی وجہ سے انفیکشن ہو سکتا ہے۔


### علامات:

1. آنکھوں کی لالی اور سوجن

2. آنکھوں سے پانی یا پیپ جیسا مواد بہنا

3. خارش اور جلن

4. آنکھوں کے گرد بھاری پن یا تکلیف

5. روشنی میں حساسیت

6. پلکیں آپس میں چپک جانا، خاص طور پر صبح کے وقت

7. دھندلا دیکھنا


### احتیاطی تدابیر:

1. **صفائی**: اپنے ہاتھوں کو بار بار دھوئیں اور آنکھوں کو نہ چھوئیں۔

2. **تولیے اور تکئے کا الگ استعمال**: تولیے، تکئے اور دیگر ذاتی اشیاء دوسروں کے ساتھ شیئر نہ کریں۔

3. **کانٹیکٹ لینس**: کانٹیکٹ لینس کو صحیح طریقے سے استعمال کریں اور ان کی صفائی کا خیال رکھیں۔

4. **الرجنز سے بچاؤ**: اگر آپ کو الرجی ہے تو ان عناصر سے دور رہیں جو الرجی کا سبب بنتے ہیں، جیسے دھول اور پولن۔

5. **کاسمیٹکس کا استعمال**: آنکھوں کے میک اپ کو وقت پر تبدیل کریں اور کسی دوسرے شخص کا میک اپ استعمال نہ کریں۔


### ہومیوپیتھک علاج:

1. **Euphrasia officinalis**: یہ دوا خاص طور پر آنکھوں سے پانی بہنے اور جلن کی صورت میں استعمال ہوتی ہے۔

2. **Belladonna**: اگر آنکھوں میں شدید لالی، سوجن اور درد ہو تو یہ دوا تجویز کی جاتی ہے۔

3. **Pulsatilla**: یہ دوا اس وقت کارآمد ہوتی ہے جب آنکھوں سے گاڑھا مواد بہہ رہا ہو اور آنکھیں بہت زیادہ پانی چھوڑ رہی ہوں۔

4. **Apis Mellifica**: آنکھوں کی سوجن اور پانی کی زیادتی کے لیے مفید ہے۔

5. **Argentum Nitricum**: اگر آنکھوں میں جلن ہو اور مواد گاڑھا ہو تو یہ دوا فائدہ مند ہے۔


ہومیوپیتھک علاج کو ہمیشہ ایک ماہر ہومیوپیتھک ڈاکٹر کی نگرانی میں استعمال کیا جانا چاہیے تاکہ دوا کی درست خوراک اور تشخیص کی جا سکے۔

Chilblains کا ہومیوپیتھک علاج

 **Chilblains**، جسے اردو میں **سردی دانے** یا **برف دانے** کہا جاتا ہے، جلد کی ایک تکلیف دہ حالت ہے جو سرد موسم میں جلد کے چھوٹے خون کی نالیوں کے سکڑنے اور پھر اچانک پھیلنے کی وجہ سے ہوتی ہے۔ یہ عام طور پر انگلیوں، پیروں، ناک، اور کانوں پر ہوتا ہے اور خارش، جلن، اور سوجن کا سبب بنتا ہے۔


### وجوہات:

- **سرد موسم**: جب جسم کے حصے سردی کا سامنا کرتے ہیں، تو خون کی نالیاں سکڑ جاتی ہیں، اور اچانک گرمی ملنے سے یہ نالیاں پھٹ سکتی ہیں، جس سے جلد میں سوزش ہو سکتی ہے۔

- **خراب دوران خون**: جن لوگوں کا دوران خون کمزور ہوتا ہے، ان میں chilblains کا زیادہ خطرہ ہوتا ہے۔

- **مرطوب ماحول**: سرد اور نم ماحول میں وقت گزارنے سے بھی chilblains ہونے کا امکان بڑھتا ہے۔

- **غلط جوتے اور کپڑے**: بہت تنگ یا زیادہ کھلے جوتے اور کپڑے پہننے سے جسم کے حصوں میں خون کی روانی متاثر ہو سکتی ہے، جس سے chilblains کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔


### علامات:

- جلد کا سرخ، نیلا یا جامنی ہونا

- سوجن اور درد

- خارش یا جلن

- چھالے بننا (شدید صورت میں)

- جلد پر پھپھوند یا پھوڑے

- سردی لگنے والے حصے پر سختی یا جلن کا احساس


### احتیاطی تدابیر:

- **گرم لباس پہننا**: سرد موسم میں جسم کے تمام حصوں کو گرم رکھیں، خاص طور پر ہاتھ، پیر، ناک اور کان کو ڈھانپیں۔

- **سردی سے فوری گرمی** نہ دیں: سردی میں باہر رہنے کے بعد جلد کو آہستہ آہستہ گرم کریں تاکہ خون کی نالیاں اچانک نہ پھیلیں۔

- **مرطوب ماحول سے بچاؤ**: سرد موسم میں نم جگہوں پر رہنے سے گریز کریں اور موزے یا دستانے خشک رکھیں۔

- **ورزش**: دوران خون بہتر کرنے کے لیے باقاعدہ ورزش کریں تاکہ خون کی نالیاں فعال رہیں۔

- **نرم اور مناسب جوتے**: مناسب فٹنگ کے جوتے پہنیں جو پیروں کو سردی سے بچائیں۔


### ہومیوپیتھک علاج:

ہومیوپیتھی میں مختلف ادویات chilblains کے علاج کے لیے دی جاتی ہیں، جو مریض کی حالت اور علامات پر منحصر ہوتی ہیں:


1. **Agaricus Muscarius**: جب ہاتھوں اور پیروں میں شدید خارش اور جلن ہو اور سردی کی وجہ سے chilblains ہوں۔

2. **Rhus Toxicodendron**: جب متاثرہ حصے میں جلن اور سوجن ہو اور گرم کرنے سے افاقہ ہو۔

3. **Pulsatilla**: جب chilblains شدید درد، سوجن اور خارش کے ساتھ ظاہر ہوں اور مریض کو ٹھنڈی ہوا میں بہتری محسوس ہو۔

4. **Sulphur**: ایسی حالت میں جہاں شدید خارش ہو، خاص طور پر رات کو، اور جلد پر جلن ہو۔

5. **Nux Vomica**: جب خون کی روانی میں مسائل ہوں اور سردی سے متاثرہ حصوں میں جلن اور خارش ہو۔


ہومیوپیتھک علاج کا آغاز کرنے سے پہلے کسی مستند ہومیوپیتھک ڈاکٹر سے مشورہ کرنا ضروری ہے تاکہ علامات کے مطابق صحیح دوا تجویز کی جا سکے۔

Chickenpox کا ہومیوپیتھک علاج

 **Chickenpox** (چکن پاکس)، جسے اردو میں عام طور پر **چیچک** بھی کہا جاتا ہے، ایک متعدی بیماری ہے جو *Varicella-Zoster* وائرس کی وجہ سے ہوتی ہے۔ یہ بیماری خاص طور پر بچوں میں عام ہے، لیکن بالغ افراد بھی اس کا شکار ہو سکتے ہیں۔ چکن پاکس میں جسم پر خارش، سرخ دھبے اور چھوٹے چھالے بن جاتے ہیں، اور یہ بیماری عام طور پر چند دن سے لے کر دو ہفتوں تک رہ سکتی ہے۔


### وجوہات:

- **Varicella-Zoster Virus (VZV)**: چکن پاکس ایک وائرل انفیکشن ہے جو *Varicella-Zoster* وائرس کی وجہ سے ہوتا ہے۔ یہ وائرس متاثرہ شخص کے ساتھ قریبی رابطے، کھانسنے، یا چھینکنے سے پھیلتا ہے۔

- **متعدی نوعیت**: چکن پاکس بہت تیزی سے پھیلتا ہے، اور وہ لوگ جو اس بیماری سے پہلے متاثر نہیں ہوئے یا ویکسین نہیں لی، وہ وائرس کا شکار ہو سکتے ہیں۔


### علامات:

- بخار

- جسم پر سرخ، خارش والے دھبے یا چھالے (جو سب سے پہلے چہرے، سینے اور کمر پر نمودار ہوتے ہیں اور پھر پورے جسم پر پھیل جاتے ہیں)

- چھالوں کے خشک ہو کر کھردرے بن جانا

- تھکاوٹ اور کمزوری

- بھوک میں کمی

- سر درد

- شدید خارش


### احتیاطی تدابیر:

- **ویکسینیشن**: چکن پاکس کے لیے ویکسین دستیاب ہے، جو اس بیماری سے بچاؤ میں انتہائی مؤثر ہے۔

- **متاثرہ افراد سے دوری**: متاثرہ شخص سے قریبی رابطے سے بچیں، کیونکہ یہ بیماری سانس کے ذریعے یا جسمانی رابطے سے پھیل سکتی ہے۔

- **انفرادی استعمال**: کپڑے، برتن اور دیگر ذاتی اشیاء کو متاثرہ شخص کے ساتھ شیئر نہ کریں۔

- **خارش سے بچاؤ**: خارش کی صورت میں ناخن کو صاف اور چھوٹا رکھیں تاکہ چھالوں کو زیادہ نقصان نہ پہنچے اور جلد انفیکشن سے بچ سکے۔

- **آرام اور صفائی**: مریض کو زیادہ آرام کرنے دیں اور جلد کو صاف رکھیں تاکہ پیچیدگیوں سے بچا جا سکے۔


### ہومیوپیتھک علاج:

چکن پاکس کے علاج میں ہومیوپیتھی کی مختلف ادویات مریض کی علامات اور حالت کے مطابق دی جاتی ہیں۔ کچھ عام ہومیوپیتھک ادویات یہ ہیں:


1. **Rhus Toxicodendron**: جب جسم پر خارش اور چھالے ہوں اور خارش حرکت کرنے یا گرم پانی سے بہتر محسوس ہو۔

2. **Antimonium Tart**: اگر چھالے زیادہ ہوں اور جسم پر پیپ بن جائے، تو یہ دوا مفید ہو سکتی ہے۔

3. **Pulsatilla**: جب مریض جذباتی ہو، اور اسے ٹھنڈی ہوا میں بہتری محسوس ہو، خاص طور پر بچوں میں۔

4. **Belladonna**: بخار اور جسم میں تیز سرخی اور جلن کے ساتھ ظاہر ہونے والی علامات کے لیے مفید۔

5. **Sulphur**: شدید خارش، جلن اور جسم پر دھبوں کے مستقل ہونے کی صورت میں۔


ہومیوپیتھک علاج کا آغاز کرنے سے پہلے، کسی مستند ہومیوپیتھک ڈاکٹر سے مشورہ کرنا ضروری ہے تاکہ مریض کی حالت کے مطابق صحیح دوا دی جا سکے۔

Meningitis کا ہومیوپیتھک علاج

 **Cerebrospinal fever**، جسے عام طور پر **میننجائٹس** (Meningitis) کہا جاتا ہے، دماغ اور ریڑھ کی ہڈی کے گرد موجود حفاظتی جھلیوں (میننجیز) کی سوزش ہے۔ یہ بیماری عام طور پر ایک انفیکشن کی وجہ سے ہوتی ہے، جو وائرس، بیکٹیریا یا فنگس کے ذریعے پیدا ہو سکتی ہے۔ یہ ایک سنگین حالت ہے اور بروقت علاج نہ کرنے کی صورت میں جان لیوا ثابت ہو سکتی ہے۔


### وجوہات:

- **بیکٹیریل انفیکشن**: بیکٹیریا، جیسے *Neisseria meningitidis* یا *Streptococcus pneumoniae*، میننجائٹس کا سب سے عام اور خطرناک سبب ہیں۔

- **وائرل انفیکشن**: وائرس بھی میننجائٹس کا سبب بن سکتے ہیں، جن میں *Enteroviruses*، *Herpes* وائرس، اور *Mumps* وائرس شامل ہیں۔

- **فنگل انفیکشن**: کمزور مدافعتی نظام والے افراد میں فنگل انفیکشن، جیسے *Cryptococcus*، میننجائٹس کا سبب بن سکتے ہیں۔

- **دیگر وجوہات**: بعض اوقات یہ بیماری چوٹ، کیمیکل کی نمائش، یا بعض دواؤں کے ردعمل کی وجہ سے بھی ہو سکتی ہے۔


### علامات:

- شدید سر درد

- گردن میں سختی (گردن کو حرکت دینے میں مشکل)

- بخار

- متلی یا قے

- فوٹو فوبیا (روشنی کی حساسیت)

- ذہنی الجھن یا بے ہوشی

- جلد پر سرخ یا جامنی رنگ کے دھبے (خاص طور پر بیکٹیریل میننجائٹس میں)

- جسم میں درد، اور تھکاوٹ


### احتیاطی تدابیر:

- **ویکسینیشن**: بیکٹیریا اور وائرس کے خلاف موجود ویکسین، جیسے میننجوکوکل، ہیمافیلوس انفلوئنزا، اور نمونیا کی ویکسین، میننجائٹس سے بچاؤ کا مؤثر ذریعہ ہیں۔

- **صفائی اور احتیاط**: ہاتھ دھونا اور ذاتی حفظان صحت کی عادات کو اپنانا، خاص طور پر چھوٹے بچوں اور کمزور مدافعتی نظام والے افراد میں۔

- **قریبی رابطے سے پرہیز**: میننجائٹس بیکٹیریا یا وائرس سانس لینے یا کھانسی کے ذریعے پھیل سکتے ہیں، اس لیے متاثرہ شخص سے قریبی رابطے سے گریز کریں۔

- **فوری علاج**: اگر کسی شخص کو میننجائٹس کی علامات ظاہر ہوں تو فوری طور پر ڈاکٹر سے رجوع کریں۔


### ہومیوپیتھک علاج:

ہومیوپیتھک علاج علامات کی نوعیت اور مریض کی حالت کے مطابق کیا جاتا ہے۔ کچھ ہومیوپیتھک ادویات جو میننجائٹس میں فائدہ مند ہو سکتی ہیں:


1. **Belladonna**: جب شدید سر درد، گردن میں سختی اور بخار ہو، اور مریض روشنی یا شور کی حساسیت سے پریشان ہو۔

2. **Helleborus Niger**: جب مریض بے ہوشی میں ہو یا نیم بے ہوشی کی حالت میں ہو اور دماغ پر دباؤ کی علامات ظاہر ہوں۔

3. **Apis Mellifica**: میننجائٹس کے لیے مفید جب گردن میں سختی، دماغ میں سوزش، اور جلد پر سوجن ہو۔

4. **Gelsemium**: جب مریض کو کمزوری، سر درد، اور بخار کے ساتھ گردن میں سختی ہو۔

5. **Bryonia**: جب حرکت سے درد بڑھ جائے، شدید سر درد ہو، اور مریض کو سستی یا الجھن ہو۔


ہومیوپیتھک علاج سے پہلے کسی مستند ہومیوپیتھک ڈاکٹر سے مشورہ کرنا ضروری ہے تاکہ علامات کے مطابق صحیح دوا تجویز کی جا سکے۔

Badsores کا ہومیوپیتھک علاج

 **Bedsores** یا **پریشر زخم** (Pressure Ulcers) وہ زخم ہیں جو جسم کے ان حصوں پر پیدا ہوتے ہیں جہاں طویل عرصے تک دباؤ پڑتا ہے، جیسے کہ جلد اور نیچے کی ہڈیوں کے درمیان۔ یہ زیادہ تر ان لوگوں میں پائے جاتے ہیں جو طویل عرصے تک ایک ہی پوزیشن میں لیٹے یا بیٹھے رہتے ہیں، جیسے بیمار، معذور یا بوڑھے افراد۔


### وجوہات:

- **طویل دباؤ**: جب جسم کے کسی حصے پر مسلسل دباؤ پڑتا ہے تو اس علاقے میں خون کی روانی کم ہو جاتی ہے، جس سے ٹشو خراب ہو جاتے ہیں۔

- **رگڑ (Friction)**: جلد پر رگڑ کی وجہ سے زخم بن سکتے ہیں، خاص طور پر جب بستر پر لیٹے یا بیٹھے ہوئے پوزیشن تبدیل کرنے کی کوشش کی جائے۔

- **نمی**: زیادہ پسینہ، پیشاب یا پاخانہ جلد کو نرم بنا دیتا ہے، جس سے زخم بننے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

- **نقصان دہ گردش خون**: ایسے مریض جن کے خون کی روانی پہلے سے ہی خراب ہو، جیسے شوگر یا دل کی بیماری والے افراد، ان میں bedsores کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔


### علامات:

- جلد کا سرخ یا نیلا ہونا (ابتدائی مرحلہ)

- جلد پر خراشیں یا چھالے

- گہری یا کھلی ہوئی جلد، جس میں زخم کی گہرائی زیادہ ہو سکتی ہے

- انفیکشن کی علامات، جیسے پیپ، بدبو یا بخار

- زخموں کے آس پاس کا علاقہ نرم، گرم، یا سوجا ہوا محسوس ہونا


### احتیاطی تدابیر:

- **پوزیشن بدلنا**: لیٹے یا بیٹھے مریض کی پوزیشن باقاعدگی سے تبدیل کریں (ہر دو گھنٹے بعد) تاکہ دباؤ کو کم کیا جا سکے۔

- **جلد کی دیکھ بھال**: جلد کو صاف اور خشک رکھیں، خاص طور پر پسینے، پیشاب یا پاخانے سے متاثرہ حصوں کو فوراً صاف کریں۔

- **نرم بستر اور کشن**: خاص طور پر bedsores کے شکار علاقوں کے نیچے نرم اور دباؤ کم کرنے والے کشن کا استعمال کریں۔

- **غذائیت**: مناسب غذا، جس میں پروٹین، وٹامنز، اور معدنیات شامل ہوں، جلد کی صحت کو بہتر بنانے میں مدد کرتی ہے۔

- **سرگرمی**: اگر ممکن ہو تو مریض کو کچھ جسمانی سرگرمی کروائیں تاکہ خون کی گردش بہتر ہو۔


### ہومیوپیتھک علاج:

ہومیوپیتھک علاج فرد کی مخصوص علامات اور حالت کے مطابق تجویز کیا جاتا ہے۔ کچھ عام ہومیوپیتھک ادویات جو bedsores میں مفید ہو سکتی ہیں:


1. **Arnica Montana**: جب زخم خون کے دباؤ کی وجہ سے ہو اور جسم میں چوٹ یا رگڑ کے نشان ہوں۔

2. **Calendula**: اگر زخم کھلا ہو اور انفیکشن کا خطرہ ہو، تو یہ جلد کی مرمت میں مدد دیتی ہے۔

3. **Silicea**: گہرے اور دیر سے بھرنے والے زخموں کے لیے، خاص طور پر جہاں پیپ بھی بن جائے۔

4. **Bellis Perennis**: شدید زخموں اور جسم کے گہرے حصوں میں ہونے والے نقصان کے لیے مفید۔

5. **Sulphur**: ایسے زخموں کے لیے جو بار بار خراب ہو رہے ہوں، یا جہاں جلد زیادہ گرم اور سرخ ہو۔


ہومیوپیتھی کا علاج کرنے سے پہلے، ہومیوپیتھک ڈاکٹر سے مشورہ کرنا ضروری ہے تاکہ صحیح دوا اور اس کی مقدار کو مقرر کیا جا سکے۔

Dropsy استسقاء کا ہومیوپیتھک علاج

 استسقا، جسے انگریزی میں **ڈراپسی (Dropsy)** بھی کہا جاتا ہے، ایک ایسی حالت ہے جس میں جسم کے مختلف حصوں میں غیر معمولی طور پر سیال جمع ہو جاتا ہے۔ یہ اکثر جسم میں پانی کی زیادتی کی وجہ سے ہوتا ہے اور خاص طور پر ٹانگوں، پیروں، یا پیٹ میں سوجن کی صورت میں ظاہر ہوتا ہے۔ 


### وجوہات:

- **دل کی ناکامی**: جب دل خون کو صحیح طریقے سے پمپ نہیں کر پاتا، تو جسم میں سیال جمع ہونے لگتا ہے۔

- **گردوں کی خرابی**: گردے جسم سے اضافی پانی اور نمک کو نکالنے میں ناکام رہتے ہیں، جس سے جسم میں سیال جمع ہو جاتا ہے۔

- **جگر کی بیماری**: جگر کے افعال میں خرابی کی وجہ سے بھی جسم میں سیال کا جمع ہونا ممکن ہے، خاص طور پر پیٹ کے اندر۔

- **پروٹین کی کمی**: خون میں پروٹین کی کمی کی وجہ سے بھی سیال ٹشووں میں جمع ہو سکتا ہے۔

- **دواؤں کے اثرات**: بعض دوائیں بھی جسم میں سیال کے جمع ہونے کا سبب بن سکتی ہیں۔


### علامات:

- ٹانگوں، پیروں یا ٹخنوں کی سوجن

- پیٹ میں پھولنا یا سوجن

- سانس لینے میں دشواری

- تھکاوٹ اور کمزوری

- پیشاب کی کمی یا زیادہ آنا

- جلد پر دبانے سے نشان پڑنا


### احتیاطی تدابیر:

- نمک کا استعمال کم کریں تاکہ جسم میں سیال جمع نہ ہو۔

- زیادہ پانی اور مائعات پینے سے گریز کریں اگر جسم میں پہلے ہی سیال جمع ہو رہا ہو۔

- دل، گردے یا جگر کی بیماری کی صورت میں باقاعدگی سے معائنہ کروائیں۔

- صحت مند غذا اور ورزش کو اپنی زندگی کا حصہ بنائیں۔

- اگر کوئی بیماری ہے، تو ڈاکٹر کی ہدایات پر عمل کریں۔


### ہومیوپیتھک علاج:

ہومیوپیتھی میں ہر فرد کے مخصوص علامات کے مطابق علاج تجویز کیا جاتا ہے۔ کچھ عام ادویات جو استسقا میں مفید ہو سکتی ہیں:

1. **Apis Mellifica**: اگر سوجن سرخی مائل ہو اور چھوٹے چھالے ہوں، ساتھ ہی پیاس کی کمی ہو۔

2. **Arsenicum Album**: اگر سوجن اور جسم میں جلن کے ساتھ پیاس اور کمزوری ہو۔

3. **Bryonia**: جب سوجن اور درد کے ساتھ حرکت کرنے پر درد بڑھ جائے۔

4. **Helleborus**: اگر سوجن زیادہ ہو اور ذہنی الجھن کے ساتھ نیند زیادہ آنے لگے۔

5. **Lycopodium**: اگر سوجن کے ساتھ معدے میں گیس اور بھوک کی کمی ہو۔


ہومیوپیتھی میں علاج سے پہلے ماہر ہومیوپیتھک ڈاکٹر سے مشورہ ضرور کریں تاکہ صحیح دوا کا انتخاب ہو۔

Friday 6 September 2024

بادی غذا کھانے سے ہونے والی الرجی کا ہومیوپیتھک علاج

 بادی غذا کھانے سے الرجی ہونے کی عمومی وجوہات میں جسمانی نظام کا مخصوص غذاؤں کے ساتھ حساس ہونا شامل ہوتا ہے۔ یہ حساسیت جسم میں موجود مدافعتی نظام کی غیر ضروری اور حد سے زیادہ ردِعمل کا نتیجہ ہوتی ہے۔ بعض غذاؤں میں موجود پروٹینز یا دیگر عناصر جسم کے لیے غیر موزوں ہو سکتے ہیں، جس کے نتیجے میں جسم مختلف علامات جیسے سوزش، پیٹ میں درد، اسہال، قے، یا جلد پر خارش کا سامنا کر سکتا ہے۔


**بادی غذا سے الرجی کی ممکنہ وجوہات:**

1. **نظام ہضم کی کمزوری**: جن لوگوں کا نظام ہضم کمزور ہوتا ہے، وہ بادی غذا جیسے دالیں، گوبھی، یا مسور کے استعمال سے متاثر ہو سکتے ہیں۔

2. **مدافعتی نظام کا غیر متوازن ردِعمل**: جسم کی مدافعتی قوت بعض اوقات غذائی اجزاء کو خطرناک سمجھ کر ان پر ردِعمل ظاہر کرتی ہے۔

3. **موروثی حساسیت**: بعض اوقات یہ مسئلہ موروثی ہوتا ہے، یعنی خاندان میں الرجی کا مسئلہ چلتا ہو۔


**ہومیوپیتھک علاج:**

ہومیوپیتھی میں علاج فرد کی مجموعی جسمانی اور جذباتی کیفیت کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا جاتا ہے۔ اس کے لیے کوئی مخصوص دوا ہر مریض کے لیے موزوں نہیں ہوتی، تاہم چند عام طور پر استعمال ہونے والی ادویات یہ ہیں:


1. **Nux Vomica**: اگر بادی غذا کھانے کے بعد پیٹ میں گیس، بھاری پن، یا بدہضمی ہو تو یہ دوا مفید ہو سکتی ہے۔

2. **Lycopodium**: وہ مریض جو بادی غذا سے گیس، پیٹ میں پھولنا، یا بدہضمی کا شکار ہوتے ہیں، ان کے لیے مفید ہے۔

3. **Carbo Veg**: یہ دوا ان لوگوں کے لیے مفید ہوتی ہے جنہیں گیس کے ساتھ سانس لینے میں دشواری ہوتی ہے۔

4. **Pulsatilla**: اگر بادی غذا کھانے کے بعد معدے میں بوجھل پن اور طبیعت میں بیزاری محسوس ہو تو یہ دوا فائدہ دے سکتی ہے۔


ہر مریض کی علامات مختلف ہو سکتی ہیں، اس لیے ہومیوپیتھک ڈاکٹر سے مشورہ لینا بہتر ہوتا ہے تاکہ آپ کی مخصوص حالت کے مطابق دوا تجویز کی جا سکے۔

Tuesday 3 September 2024

Gastritis کا ہومیوپیتھک علاج

 **Gastritis** معدے کی اندرونی جھلی (mucosa) کی سوزش کو کہتے ہیں۔ یہ سوزش یا تو اچانک ہو سکتی ہے یا وقت کے ساتھ آہستہ آہستہ پیدا ہو سکتی ہے۔ 


### وجوہات:

- **Helicobacter pylori** نامی بیکٹیریا کی موجودگی

- زیادہ مقدار میں تیزابیت والے مشروبات، جیسے الکحل یا کافی کا استعمال

- بعض ادویات جیسے اسپرین یا ibuprofen کا زیادہ استعمال

- تمباکو نوشی

- دباؤ یا تناؤ کی زیادہ حالتیں

- غیر متوازن خوراک

- زیادہ مرچ مصالحہ کھانا


### علامات:

- پیٹ میں جلن یا درد

- قے یا متلی

- بھوک میں کمی

- پیٹ میں گیس کا زیادہ ہونا

- ڈکاریں آنا

- بلیک یا خون والی قے

- پاخانے میں خون یا کالے رنگ کا پاخانہ


### احتیاطی تدابیر:

- متوازن غذا کا استعمال کریں

- تیزابیت والے مشروبات سے پرہیز کریں

- تمباکو نوشی اور الکحل سے اجتناب کریں

- زیادہ دیر بھوکا نہ رہیں

- اسپرین اور ibuprofen جیسی ادویات کا استعمال کم کریں

- ہلکی اور معتدل ورزش کریں


### ہومیوپیتھک علاج:

ہومیوپیتھی میں مختلف ادویات استعمال کی جاتی ہیں جو مریض کی حالت اور علامات کے مطابق منتخب کی جاتی ہیں۔ چند مشہور ادویات درج ذیل ہیں:


- **Nux Vomica**: اگر معدے کی خرابی بدہضمی اور زیادہ کھانے پینے سے ہو۔

- **Arsenicum Album**: جب معدہ میں جلن ہو اور قے بھی ہو رہی ہو۔

- **Carbo Vegetabilis**: جب پیٹ میں زیادہ گیس ہو اور کھانا ہضم نہ ہوتا ہو۔

- **Pulsatilla**: ہلکی غذا نہ ہضم ہونے کی صورت میں۔


ہومیوپیتھک علاج کے لئے کسی ماہر معالج سے رجوع کرنا ضروری ہے تاکہ وہ آپ کی علامات کے مطابق درست دوا تجویز کر سکے۔

H-Pylori کا ہومیوپیتھک علاج

 **H. pylori** (Helicobacter pylori) ایک بیکٹیریا ہے جو معدے میں پایا جاتا ہے اور معدے کے السر، گیسٹرائٹس، اور دیگر معدے کے مسائل کا سبب بن سکتا ہے۔ اس کی تفصیل درج ذیل ہے:


### وجوہات:

1. **آلودہ خوراک اور پانی**: H. pylori زیادہ تر آلودہ خوراک اور پانی کے ذریعے جسم میں داخل ہوتا ہے۔

2. **آلودہ برتنوں کا استعمال**: متاثرہ شخص کے برتن یا کٹلری استعمال کرنے سے بھی یہ بیکٹیریا پھیل سکتا ہے۔

3. **قریب رہنے والے افراد سے رابطہ**: ایک ہی گھر میں رہنے والے افراد کے درمیان رابطے سے بھی یہ بیکٹیریا منتقل ہو سکتا ہے۔


### علامات:

1. **معدے میں جلن**: معدے میں تیزابیت یا جلن کی شکایت ہو سکتی ہے۔

2. **پیٹ درد**: خاص طور پر خالی پیٹ میں درد ہو سکتا ہے۔

3. **معدے میں ورم**: گیسٹرائٹس کی علامات بھی ظاہر ہو سکتی ہیں۔

4. **پیٹ پھولنا**: پیٹ پھولنے یا بھاری پن کی شکایت۔

5. **متلی اور قے**: اکثر متلی یا قے کی شکایت ہو سکتی ہے۔

6. **وزن میں کمی**: بعض اوقات وزن میں اچانک کمی ہو سکتی ہے۔


### احتیاطی تدابیر:

1. **صاف ستھری خوراک کا استعمال**: ہمیشہ صاف اور محفوظ خوراک اور پانی کا استعمال کریں۔

2. **ذاتی صفائی**: ہاتھوں کی صفائی پر خصوصی توجہ دیں، خاص طور پر کھانے سے پہلے اور بیت الخلاء استعمال کرنے کے بعد۔

3. **ذاتی اشیاء کا استعمال**: برتن، تولیہ، اور دانتوں کی برش جیسے ذاتی استعمال کی اشیاء دوسروں کے ساتھ شیئر نہ کریں۔

4. **خوراک کو صحیح طریقے سے پکانا**: کھانا اچھی طرح سے پکائیں تاکہ بیکٹیریا مر جائیں۔


### ہومیوپیتھک علاج:

ہومیوپیتھک علاج میں مختلف دوائیں استعمال کی جاتی ہیں، جو مریض کی علامات اور عمومی صحت کی حالت پر منحصر ہوتی ہیں۔ عام طور پر استعمال ہونے والی کچھ ہومیوپیتھک دوائیں یہ ہیں:


1. **Nux Vomica**: یہ دوائی معدے کی جلن، متلی، اور بدہضمی کے لیے استعمال کی جاتی ہے، خاص طور پر اگر علامات غلط کھانے پینے کی وجہ سے ہوں۔

2. **Lycopodium**: یہ دوائی پیٹ میں گیس، بھاری پن، اور السر کی شکایات کے لیے دی جاتی ہے۔

3. **Carbo Veg**: یہ دوائی پیٹ پھولنے، گیس، اور متلی کے لیے استعمال کی جاتی ہے۔

4. **Arsenicum Album**: یہ دوائی معدے میں جلن، قے، اور اسہال کے لیے مفید ہے۔


یاد رکھیں کہ ہومیوپیتھک علاج کے لیے مستند معالج سے مشورہ ضروری ہے تاکہ آپ کی حالت کے مطابق مناسب دوا اور خوراک تجویز کی جا سکے۔

Leopard syndrome کا ہومیوپیتھک علاج

 "لیپرڈ پروفائل" (LEOPARD Syndrome) ایک نایاب جینیاتی بیماری ہے جس کا تعلق کئی مختلف جسمانی علامات سے ہوتا ہے۔ LEOPARD ایک ایکرونیم ہے جو بیماری کے مختلف علامات کی نمائندگی کرتا ہے:


- **L**: Lentigines (جلد پر گہرے دھبے)

- **E**: Electrocardiographic conduction defects (دل کی دھڑکن کی خرابی)

- **O**: Ocular hypertelorism (آنکھوں کے درمیان زیادہ فاصلہ)

- **P**: Pulmonary stenosis (پھیپھڑوں کی شریانوں میں تنگی)

- **A**: Abnormal genitalia (جنسی اعضا کی غیر معمولی شکل)

- **R**: Retarded growth (قد کی بڑھوتری میں تاخیر)

- **D**: Deafness (بہرہ پن)


### وجوہات:

LEOPARD Syndrome ایک جینیاتی خرابی ہے، جو PTPN11 جین میں ہونے والی تبدیلیوں (mutations) کی وجہ سے پیدا ہوتی ہے۔ یہ بیماری وراثتی ہوتی ہے، یعنی اگر والدین میں سے کوئی ایک اس بیماری کا شکار ہو تو بچوں میں بھی یہ بیماری منتقل ہو سکتی ہے۔


### علامات:

- **جلد پر گہرے دھبے** (Lentigines): یہ دھبے چہرے، گردن اور جسم کے دیگر حصوں پر ظاہر ہو سکتے ہیں۔

- **دل کی دھڑکن میں خرابی**: دل کی دھڑکن میں بے قاعدگی، جسے Electrocardiographic conduction defect کہتے ہیں۔

- **آنکھوں کے درمیان زیادہ فاصلہ**: آنکھوں کے درمیان غیر معمولی فاصلہ ہوتا ہے۔

- **پھیپھڑوں کی شریانوں میں تنگی**: پھیپھڑوں کی شریانوں میں تنگی کی وجہ سے دل کے مسائل ہو سکتے ہیں۔

- **جنسی اعضا کی غیر معمولی شکل**: جنسی اعضا کی ساخت میں غیر معمولی تبدیلیاں ہوسکتی ہیں۔

- **قد کی بڑھوتری میں تاخیر**: بچے کا قد عام بچوں کے مقابلے میں کم ہو سکتا ہے۔

- **سماعت کی کمی**: پیدائش سے ہی سماعت میں کمی ہو سکتی ہے۔


### احتیاطی تدابیر:

- **طبی مشورہ**: اس بیماری کے شکار بچوں کے لئے باقاعدہ طبی معائنہ ضروری ہے تاکہ دل، سماعت، اور دیگر جسمانی مسائل کا بروقت علاج کیا جا سکے۔

- **جینیاتی مشورہ**: جینیاتی معالج سے مشورہ کرنا، خاص طور پر اگر خاندان میں اس بیماری کی تاریخ ہو، اہم ہے۔

- **دل کا معائنہ**: دل کے مسائل کی صورت میں ایک ماہر کارڈیولوجسٹ سے باقاعدگی سے معائنہ کروانا ضروری ہے۔

- **سماعت کی جانچ**: سماعت کی خرابی کا جلد پتہ لگانے کے لئے ماہر سماعت سے مشورہ کریں۔


### ہومیوپیتھک علاج:

LEOPARD Syndrome کے لئے ہومیوپیتھک علاج کا مقصد علامات کی شدت کو کم کرنا اور مریض کی مجموعی حالت کو بہتر بنانا ہوتا ہے۔ بعض ادویات شامل ہو سکتی ہیں:


- **Calcarea Carbonica**: بچوں کی جسمانی اور ذہنی بڑھوتری میں مدد کے لئے۔

- **Baryta Carbonica**: قد کی بڑھوتری میں تاخیر اور سیکھنے کی مشکلات کے لئے۔

- **Lycopodium**: جگر اور معدے کی خرابیوں کے ساتھ ساتھ ذہنی اور جسمانی کمزوری کے لئے۔

- **Natrum Muriaticum**: جلد کے مسائل اور جذباتی دباؤ کے لئے۔


چونکہ LEOPARD Syndrome ایک پیچیدہ جینیاتی حالت ہے، اس لئے ہومیوپیتھک علاج کے لئے ماہر ہومیوپیتھ سے مشورہ کرنا ضروری ہے تاکہ فرد کی علامات کے مطابق مناسب علاج کیا جا سکے۔

Diffusa adenomyosis کا ہومیوپیتھک علاج

 **Diffuse Adenomyosis** ایک گائناکولوجیکل حالت ہے جس میں رحم کی اندرونی پرت (Endometrium) کے خلیات رحم کے عضلاتی حصے (Myometrium) میں پھیل جاتے ہیں۔ یہ حالت عموماً رحم کے پورے عضلاتی حصے کو متاثر کرتی ہے اور اس کی وجہ سے رحم سوج سکتا ہے اور موٹا ہو جاتا ہے۔


### وجوہات:

Adenomyosis کی وجوہات مکمل طور پر معلوم نہیں ہیں، لیکن کچھ ممکنہ وجوہات درج ذیل ہیں:

- **ہارمونز**: ایسٹروجن کی زیادتی اس حالت کا سبب بن سکتی ہے۔

- **پچھلی سرجری**: رحم کی پچھلی سرجری جیسے کہ سی سیکشن یا ڈی این سی کے بعد اس حالت کے پیدا ہونے کا امکان بڑھ جاتا ہے۔

- **عمر**: یہ حالت زیادہ تر درمیانی عمر کی خواتین میں پائی جاتی ہے، خاص طور پر 35 سے 50 سال کی عمر کے دوران۔

- **حمل کی تاریخ**: زیادہ حمل یا زچگی کے بعد Adenomyosis کا خطرہ بڑھ سکتا ہے۔


### علامات:

- **شدید ماہواری کا درد**: زیادہ شدت سے ماہواری کے دوران درد (Dysmenorrhea)۔

- **زیادہ خون آنا**: ماہواری کے دوران یا ماہواری کے درمیان زیادہ خون کا بہنا (Menorrhagia)۔

- **پیٹ میں بھاری پن**: پیٹ کے نچلے حصے میں بھاری پن یا سوجن کا احساس۔

- **جنسی تعلقات کے دوران درد**: جنسی تعلقات کے دوران یا بعد میں درد (Dyspareunia)۔

- **بار بار پیشاب**: سوجن کی وجہ سے پیشاب کرنے میں زیادہ احساس یا دشواری۔


### احتیاطی تدابیر:

- **ماہواری کا باقاعدگی سے معائنہ**: ماہواری کے دوران درد یا زیادہ خون آنے پر فوراً معالج سے مشورہ کریں۔

- **صحیح خوراک**: اینٹی انفلیمٹری غذائیں جیسے مچھلی، سبزیاں اور پھل شامل کریں۔

- **ورزش**: باقاعدہ ورزش سے خون کا بہاؤ بہتر ہوتا ہے اور ہارمونل توازن برقرار رہتا ہے۔

- **اسٹریس مینجمنٹ**: تناؤ کو کم کرنے کے لئے مراقبہ، یوگا یا دیگر طریقے اپنائیں۔


### ہومیوپیتھک علاج:

Adenomyosis کے علاج کے لئے ہومیوپیتھک ادویات کا استعمال مریض کی علامات اور حالت کے مطابق ہوتا ہے۔ کچھ عام ادویات درج ذیل ہیں:


- **Fraxinus Americana**: رحم کے بڑھنے اور ماہواری کی بے قاعدگی کے لئے مفید ہے۔

- **Sabina**: زیادہ خون بہنے اور شدید ماہواری کے درد کے لئے۔

- **Sepia**: جب رحم میں بھاری پن، کمزوری، اور ماہواری میں بے قاعدگی ہو۔

- **Thlaspi Bursa Pastoris**: زیادہ خون آنے اور درد کی شدت میں کمی کے لئے مفید۔


ہومیوپیتھک علاج کے لئے کسی ماہر ہومیوپیتھ سے مشورہ کرنا ضروری ہے تاکہ صحیح دوا اور اس کی مقدار کا تعین کیا جا سکے۔

Grade 2 fatty liver کا ہومیوپیتھک علاج

 **Grade 2 Fatty Liver** ایک ایسی حالت ہے جس میں جگر کے خلیوں میں چربی کی مقدار معمول سے زیادہ ہوتی ہے۔ جب جگر میں چربی کا جمع ہونا بڑھ جاتا ہے تو اسے **"Fatty Liver"** یا **"Steatosis"** کہا جاتا ہے۔ Grade 2 Fatty Liver کا مطلب ہے کہ جگر میں چربی کی مقدار درمیانی حد تک بڑھ چکی ہے اور جگر کے کاموں پر اس کا اثر پڑ سکتا ہے۔


### وجوہات:

- **زیادہ وزن یا موٹاپا**: موٹاپا جگر میں چربی جمع ہونے کی سب سے بڑی وجہ ہے۔

- **ذیابیطس**: ٹائپ 2 ذیابیطس والے افراد میں یہ بیماری عام ہے۔

- **زیادہ الکوحل کا استعمال**: زیادہ مقدار میں شراب پینے سے جگر میں چربی جمع ہو جاتی ہے۔

- **بلڈ کولیسٹرول کی زیادتی**: ہائی کولیسٹرول یا ٹرائی گلیسرائیڈ کی سطحیں۔

- **غیر صحت مند خوراک**: زیادہ چکنائی، جنک فوڈ اور شوگر والی غذائیں کھانے سے۔

- **جینیات**: خاندان میں Fatty Liver کی تاریخ۔


### علامات:

- **تھکاوٹ**: مسلسل تھکاوٹ اور کمزوری محسوس کرنا۔

- **پیٹ کے دائیں حصے میں درد**: جگر کی سوزش کی وجہ سے پیٹ کے اوپری دائیں حصے میں درد۔

- **وزن کا بڑھنا یا گھٹنا**: بغیر کسی وجہ کے وزن کا بڑھنا یا گھٹنا۔

- **جگر کا بڑھنا**: کبھی کبھار جگر کا بڑھ جانا محسوس ہو سکتا ہے۔

- **بھوک کی کمی**: بھوک میں کمی یا کھانا ہضم نہ ہونا۔


### احتیاطی تدابیر:

- **وزن کم کریں**: صحت مند طریقے سے وزن کم کرنا چربی کے جمع ہونے کو کم کر سکتا ہے۔

- **صحیح غذا کھائیں**: زیادہ فائبر والی غذا، تازہ سبزیاں اور پھل، اور کم چکنائی والی غذائیں کھائیں۔

- **شراب سے پرہیز کریں**: الکوحل کا استعمال کم یا ختم کریں۔

- **ورزش**: روزانہ کم از کم 30 منٹ کی ورزش کریں۔

- **بلڈ شوگر اور کولیسٹرول کو کنٹرول میں رکھیں**: ذیابیطس اور ہائی کولیسٹرول کی سطح کو کنٹرول میں رکھیں۔


### ہومیوپیتھک علاج:

Fatty Liver کے علاج کے لئے ہومیوپیتھک ادویات کا استعمال فرد کی علامات اور حالت کے مطابق ہوتا ہے۔ کچھ عام ادویات شامل ہیں:


- **Chelidonium Majus**: جگر کی تکالیف، یرقان اور Fatty Liver کے لئے مفید۔

- **Lycopodium**: جگر کی خرابی، پیٹ میں گیس اور ہاضمے کی خرابی کے لئے۔

- **Nux Vomica**: جب Fatty Liver کے ساتھ ساتھ جگر کی سوزش، بدہضمی اور چڑچڑاہٹ ہو۔

- **Phosphorus**: جگر کی بیماری، کمزوری، اور وزن گھٹنے کی علامات میں۔


ہومیوپیتھک علاج کے لئے کسی ماہر ہومیوپیتھ سے مشورہ کرنا ضروری ہے تاکہ صحیح دوا اور اس کی مقدار کا تعین کیا جا سکے۔