Friday 16 August 2024

ٹانسلز کا ہومیوپیتھک علاج

 **Enlarged Tonsils** یا بڑھا ہوا گلہڑ ایک ایسی حالت ہے جس میں ٹانسلز (tonsils) کا سائز عام حالت سے زیادہ بڑھ جاتا ہے۔ ٹانسلز گلے کے پچھلے حصے میں موجود دو چھوٹے غدود ہوتے ہیں جو جسم کو انفیکشن سے بچانے میں مدد کرتے ہیں، لیکن بعض اوقات یہ خود انفیکشن کا شکار ہو کر بڑھ جاتے ہیں۔


### **وجوہات:**

بڑھے ہوئے ٹانسلز کی کئی وجوہات ہو سکتی ہیں، جن میں شامل ہیں:


1. **وائرل یا بیکٹیریل انفیکشن**:

   - عام طور پر یہ حالت ٹانسلائٹس (tonsillitis) کی وجہ سے ہوتی ہے، جو وائرل یا بیکٹیریل انفیکشن کی وجہ سے ہوتی ہے۔

   - **اسٹریپٹ تھروٹ** (Streptococcal infection) بیکٹیریا کی ایک عام وجہ ہے جو ٹانسلز کو بڑھا سکتا ہے۔


2. **بار بار انفیکشن**: بار بار گلے کی سوزش یا انفیکشن ہونے سے ٹانسلز بڑھ سکتے ہیں۔


3. **ایڈینوئڈز کا بڑھنا**: ایڈینوئڈز (adenoids) کی سوزش بھی ٹانسلز کے بڑھنے کی وجہ ہو سکتی ہے، کیونکہ یہ دونوں گلے کے قریب موجود ہیں۔


4. **الرجی**: بعض اوقات الرجی کی وجہ سے ٹانسلز سوجن اور بڑھ سکتے ہیں۔


5. **ماحولیاتی عوامل**: دھول، دھواں، یا دیگر ماحولیاتی محرکات ٹانسلز کی سوزش کا سبب بن سکتے ہیں۔


### **علامات:**

بڑھے ہوئے ٹانسلز کی علامات میں شامل ہیں:


- گلے میں درد

- نگلنے میں دشواری

- گلے میں سوزش یا لالچ

- ٹانسلز پر سفید یا پیلی تہہ (pus)

- بخار

- کان میں درد

- منہ سے بدبو

- خراٹے (سونے کے دوران)


### **ہومیوپیتھک علاج:**

ہومیوپیتھی میں ٹانسلز کے بڑھنے کا علاج فرد کی حالت اور علامات کے مطابق کیا جاتا ہے۔ کچھ عام ہومیوپیتھک دوائیں جو بڑھے ہوئے ٹانسلز کے علاج میں مفید ہو سکتی ہیں:


1. **Belladonna**: جب گلے میں شدید درد، لالچ، اور بخار ہو۔


2. **Hepar Sulph**: جب گلے میں نوکیلا درد ہو اور ٹانسلز پر پیپ بن رہی ہو۔


3. **Mercurius Solubilis**: جب گلے میں سوزش، گلے میں بدبو، اور نگلنے میں دشواری ہو۔


4. **Baryta Carbonica**: خاص طور پر بچوں میں، جب ٹانسلز بڑھ جائیں اور بار بار انفیکشن ہو۔


5. **Phytolacca**: جب ٹانسلز سخت اور سوجے ہوئے ہوں اور گلے میں گہرائی میں درد ہو۔


ان دواؤں کا استعمال کسی ماہر ہومیوپیتھک ڈاکٹر کی مشاورت کے بغیر نہ کریں، کیونکہ ہومیوپیتھی میں علاج فرد کی مخصوص حالت کے مطابق کیا جاتا ہے۔

No comments:

Post a Comment