Friday 16 August 2024

Breast Cancer کا ہومیوپیتھک علاج

 **بریسٹ کینسر (Breast Cancer)** چھاتی میں پیدا ہونے والی کینسر کی ایک قسم ہے جو عموماً چھاتی کے دودھ کی نالیوں یا غدود میں شروع ہوتی ہے۔ یہ کینسر اگر بروقت تشخیص نہ ہو اور علاج نہ کیا جائے تو جسم کے دوسرے حصوں میں بھی پھیل سکتا ہے۔


### بریسٹ کینسر کی وجوہات:

بریسٹ کینسر کی اصل وجوہات کا تعین کرنا مشکل ہے، لیکن مختلف عوامل اس کے خطرے کو بڑھا سکتے ہیں:


1. **وراثت (Genetics)**: اگر خاندان میں کسی کو بریسٹ کینسر ہوا ہو تو وراثتی طور پر یہ بیماری آگے بڑھ سکتی ہے۔ خاص طور پر BRCA1 اور BRCA2 جینز کی تبدیلی اس خطرے کو بڑھاتی ہے۔

   

2. **ہارمونل عوامل (Hormonal Factors)**: ہارمونز جیسے ایسٹروجن اور پروجیسٹرون کی زیادہ مقدار بریسٹ کینسر کے خطرے کو بڑھا سکتی ہے۔

   

3. **عمر (Age)**: عمر کے بڑھنے کے ساتھ بریسٹ کینسر کا خطرہ بھی بڑھ جاتا ہے، خاص طور پر 50 سال کی عمر کے بعد۔

   

4. **طرز زندگی (Lifestyle)**: غیر صحت بخش غذا، موٹاپا، شراب نوشی، اور تمباکو نوشی جیسے عوامل بھی بریسٹ کینسر کے خطرے کو بڑھا سکتے ہیں۔

   

5. **ریڈیئیشن (Radiation Exposure)**: چھاتی کو ریڈیئیشن کے اثرات سے گزرنے کی وجہ سے بھی بریسٹ کینسر پیدا ہو سکتا ہے۔


### علامات:

بریسٹ کینسر کی علامات درج ذیل ہو سکتی ہیں:


1. **چھاتی میں گٹھان (Lump in the Breast)**: چھاتی میں ایک گٹھان یا ماس کا محسوس ہونا جو سخت، بے درد، اور غیر متحرک ہو سکتا ہے۔

   

2. **چھاتی کے سائز یا شکل میں تبدیلی (Change in Size or Shape of the Breast)**: چھاتی کے سائز یا شکل میں غیر معمولی تبدیلی، خاص طور پر ایک جانب۔

   

3. **چھاتی کی جلد میں تبدیلی (Changes in Breast Skin)**: چھاتی کی جلد پر سرخی، کھچاؤ، سوجن، یا نارنجی کے چھلکے کی مانند کھردرا پن محسوس ہونا۔

   

4. **نپل میں تبدیلی (Nipple Changes)**: نپل میں درد، اندر کی طرف دھنس جانا، یا نپل کے گرد جلد کا کھچاؤ۔

   

5. **نپل سے غیر معمولی خارج (Nipple Discharge)**: نپل سے خون یا دیگر غیر معمولی خارج ہونا۔


### ہومیوپیتھک علاج:

بریسٹ کینسر کے علاج کے لیے ہومیوپیتھی میں مختلف ادویات استعمال کی جاتی ہیں، جو مریض کی حالت، علامات اور کینسر کی نوعیت پر منحصر ہوتی ہیں۔ ہومیوپیتھی عمومی طور پر مریض کی عمومی حالت کو بہتر بنانے اور علامات میں راحت فراہم کرنے میں مددگار ہوتی ہے:


1. **کونیم (Conium Maculatum)**: جب چھاتی میں سخت گٹھان ہو اور گٹھان کو چھونے پر درد محسوس ہو۔

   

2. **کارسیونسین (Carcinosin)**: اگر کینسر کا وراثتی پس منظر ہو یا مریض کی عمومی حالت کمزور ہو، تو یہ دوا استعمال کی جاتی ہے۔

   

3. **فیٹولاکا (Phytolacca)**: جب چھاتی میں شدید سوزش، درد، اور سوجن ہو، اور گٹھان کی موجودگی ہو۔

   

4. **سیکال کار (Secale Cornutum)**: جب کینسر کی وجہ سے خون کی کمی اور جسمانی کمزوری ہو، خاص طور پر بوڑھے مریضوں میں۔

   

5. **آئیوڈیم (Iodum)**: جب چھاتی میں گٹھان کے ساتھ تیز درد اور سوجن ہو، اور مریض کا جسمانی وزن کم ہو رہا ہو۔


### اہم نکتہ:

بریسٹ کینسر ایک سنگین بیماری ہے، اور اس کا صحیح علاج کرنے کے لیے بروقت تشخیص اور ایک ماہر آنکولوجسٹ (کینسر کے ماہر) سے مشورہ بہت ضروری ہے۔ ہومیوپیتھی کو صرف ایک تکمیلی علاج کے طور پر استعمال کرنا چاہیے، اور اس کے ساتھ ساتھ روایتی علاج جیسے سرجری، کیموتھراپی، یا ریڈیوتھراپی کو بھی بروقت اپنانا ضروری ہے۔


اگر آپ یا کسی کو بریسٹ کینسر کے علامات محسوس ہو رہی ہوں، تو فوری طور پر ڈاکٹر سے رجوع کریں اور ضروری ٹیسٹ کروائیں۔

No comments:

Post a Comment