Friday 16 August 2024

Kidney Stone کا ہومیوپیتھک علاج

 **کڈنی سٹون (Kidney Stone)**، جسے **گردے کی پتھری** بھی کہا جاتا ہے، ایک سخت، معدنی مواد کی گٹھلی ہوتی ہے جو گردے میں بن جاتی ہے۔ یہ پتھریاں مختلف معدنیات اور نمکیات کے جماؤ سے تشکیل پاتی ہیں، اور اگر یہ گردے سے نکل کر پیشاب کی نالی میں پھنس جائیں تو شدید درد اور دیگر علامات کا باعث بن سکتی ہیں۔


### کڈنی سٹون کی وجوہات:

کڈنی سٹون کی تشکیل کی کئی وجوہات ہو سکتی ہیں، جن میں درج ذیل شامل ہیں:


1. **پانی کی کمی (Dehydration)**: جسم میں پانی کی کمی کی وجہ سے پیشاب میں نمکیات اور معدنیات کی مقدار زیادہ ہو جاتی ہے، جو پتھریوں کی تشکیل کا باعث بنتی ہے۔

   

2. **خوراک (Diet)**: زیادہ نمک، پروٹین، اور کیلشیم سے بھرپور غذا کھانے سے بھی کڈنی سٹون کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

   

3. **خاندانی تاریخ (Family History)**: اگر خاندان میں کسی کو کڈنی سٹون ہو چکا ہو، تو اس کا خطرہ بڑھ سکتا ہے۔

   

4. **پیشاب کی نالی کے مسائل (Urinary Tract Problems)**: پیشاب کی نالی میں رکاوٹیں یا انفیکشنز بھی کڈنی سٹون کی تشکیل کا باعث بن سکتے ہیں۔

   

5. **بیماریاں (Medical Conditions)**: کچھ بیماریوں جیسے کہ ہائپرپیراتھائیرائڈزم (Hyperparathyroidism)، یوریک ایسڈ کی زیادہ مقدار، یا کرونز بیماری (Crohn's Disease) کی وجہ سے بھی کڈنی سٹون بن سکتے ہیں۔


### علامات:

کڈنی سٹون کی علامات اس کی جسامت، مقام، اور پیشاب کی نالی میں اس کے پھنسنے پر منحصر ہوتی ہیں۔ کچھ عام علامات درج ذیل ہو سکتی ہیں:


1. **شدید پیٹھ یا پہلو کا درد (Severe Pain in the Back or Side)**: یہ درد اچانک شروع ہوتا ہے اور وقت کے ساتھ ساتھ بڑھ سکتا ہے۔ درد عام طور پر پہلو سے نیچے کی طرف بڑھتا ہے۔

   

2. **پیشاب میں درد (Pain During Urination)**: پتھری اگر پیشاب کی نالی میں ہو تو پیشاب کرتے وقت شدید درد محسوس ہو سکتا ہے۔

   

3. **پیشاب میں خون (Blood in Urine)**: پیشاب کا رنگ گلابی، لال یا بھورا ہو سکتا ہے، جو پیشاب میں خون کی موجودگی کی علامت ہو سکتا ہے۔

   

4. **پیشاب کی ضرورت میں اضافہ (Increased Urge to Urinate)**: بار بار پیشاب کی حاجت محسوس ہونا، خاص طور پر اگر پتھری مثانے کے قریب ہو۔

   

5. **متلی اور قے (Nausea and Vomiting)**: شدید درد کی وجہ سے متلی اور قے بھی ہو سکتی ہے۔

   

6. **بخار اور سردی (Fever and Chills)**: اگر پتھری کی وجہ سے انفیکشن ہو جائے تو بخار اور سردی بھی ہو سکتی ہے۔


### ہومیوپیتھک علاج:

ہومیوپیتھی میں کڈنی سٹون کے علاج کے لیے مختلف ادویات استعمال کی جاتی ہیں، جو مریض کی حالت، پتھری کی جسامت اور علامات کے مطابق تجویز کی جاتی ہیں:


1. **بیرئٹا کارب (Berberis Vulgaris)**: یہ دوا عام طور پر کڈنی سٹون کی صورت میں تجویز کی جاتی ہے، خاص طور پر جب درد دائیں یا بائیں طرف ہو اور پیشاب میں جلن ہو۔

   

2. **کینتھرس (Cantharis)**: جب پیشاب کرتے وقت شدید جلن اور درد محسوس ہو، اور پیشاب میں خون آئے۔

   

3. **لیکیسس (Lycopodium)**: جب پتھری کی وجہ سے پیٹھ میں درد ہو جو دائیں سے بائیں کی طرف بڑھتا ہو۔

   

4. **سارسپیریلا (Sarsaparilla)**: جب پتھری کے باعث پیشاب کرتے وقت درد ہو، خاص طور پر جب پیشاب کے آخر میں شدید درد محسوس ہو۔

   

5. **کلکیریا کارب (Calcarea Carbonica)**: جب پتھری کیلشیم کی زیادہ مقدار کی وجہ سے ہو، اور مریض کو سردی محسوس ہوتی ہو۔


### اہم نکتہ:

کڈنی سٹون کی صورت میں ہومیوپیتھک علاج کے ساتھ ساتھ پانی کی مقدار بڑھانا اور پیشاب میں جلن یا درد کی صورت میں فوری طور پر ڈاکٹر سے مشورہ کرنا ضروری ہے۔ پتھری کی جسامت اور مقام کے لحاظ سے دیگر علاج جیسے کہ لیزر تھراپی یا سرجری کی ضرورت بھی پیش آ سکتی ہے۔

No comments:

Post a Comment