Wednesday 21 August 2024

Frozen

 **فروزن شولڈر (Frozen Shoulder)**، جسے طبی اصطلاح میں **ایڈہیسیو کیپسولائٹس (Adhesive Capsulitis)** کہا جاتا ہے، ایک ایسی حالت ہے جس میں کندھے کا جوڑ سخت اور دردناک ہو جاتا ہے، جس سے کندھے کی حرکت محدود ہو جاتی ہے۔ اس حالت میں کندھے کے جوڑ کے ارد گرد کے ٹشوز (کیپسول) سوج جاتے ہیں اور سخت ہو جاتے ہیں، جس کے نتیجے میں کندھے کی حرکت مشکل ہو جاتی ہے۔


### فروزن شولڈر کے اسباب:

فروزن شولڈر کے اسباب مکمل طور پر معلوم نہیں ہیں، لیکن کچھ عوامل اس کے پیدا ہونے میں کردار ادا کر سکتے ہیں:


1. **کندھے کا غیر متحرک ہونا:** چوٹ، سرجری، یا کسی دوسری وجہ سے کندھے کا طویل عرصے تک حرکت نہ کرنا فروزن شولڈر کا سبب بن سکتا ہے۔

2. **ذیابیطس:** ذیابیطس کے مریضوں میں فروزن شولڈر کا امکان زیادہ ہوتا ہے۔

3. **عمر اور جنس:** درمیانی عمر (40-60 سال) کے افراد اور خواتین میں یہ حالت زیادہ عام ہوتی ہے۔

4. **دیگر بیماریاں:** دل کی بیماری، تھائیرائڈ کی بیماری، پارکنسنز، اور کچھ دوسری بیماریاں بھی فروزن شولڈر کے خطرے کو بڑھا سکتی ہیں۔


### فروزن شولڈر کی علامات:

فروزن شولڈر کی علامات عموماً تین مراحل میں ظاہر ہوتی ہیں:


1. **فریزنگ سٹیج (Freezing Stage):** اس مرحلے میں کندھے میں درد شروع ہوتا ہے اور وقت کے ساتھ بڑھتا ہے۔ کندھے کی حرکت محدود ہو جاتی ہے۔ یہ مرحلہ 6 سے 9 ماہ تک جاری رہ سکتا ہے۔

2. **فروزن سٹیج (Frozen Stage):** اس مرحلے میں درد میں کچھ کمی آ جاتی ہے، لیکن کندھے کی سختی بڑھ جاتی ہے اور حرکت مزید محدود ہو جاتی ہے۔ یہ مرحلہ 4 سے 12 ماہ تک چل سکتا ہے۔

3. **تھاونگ سٹیج (Thawing Stage):** اس مرحلے میں درد اور سختی آہستہ آہستہ کم ہو جاتی ہے، اور کندھے کی حرکت بہتر ہونے لگتی ہے۔ مکمل صحتیابی میں 1 سے 2 سال تک کا وقت لگ سکتا ہے۔


### ہومیوپیتھک علاج:

ہومیوپیتھک علاج میں فروزن شولڈر کے لیے مختلف دوائیں استعمال کی جاتی ہیں، جو مریض کی مخصوص علامات اور حالت پر منحصر ہوتی ہیں۔ کچھ عام ہومیوپیتھک ادویات میں شامل ہیں:


1. **رس ٹاکس (Rhus Toxicodendron):** جب کندھے میں سختی اور درد ہو، اور حرکت کرنے یا گرم کرنے سے آرام ملے۔

2. **بریونیا (Bryonia):** جب کندھے میں شدید درد ہو، اور حرکت کرنے سے درد بڑھ جائے، جبکہ آرام کرنے سے درد میں کمی ہو۔

3. **سنگونیریا (Sanguinaria):** جب دائیں کندھے میں درد ہو، اور ہاتھ کو اٹھانے میں دشواری ہو، خاص طور پر رات کے وقت۔

4. **فیرم میٹ (Ferrum Metallicum):** جب کندھے کی حرکت میں دشواری ہو، اور کندھے میں شدید درد ہو۔

5. **کالی کارب (Kali Carbonicum):** جب کندھے کا درد سینے یا کمر تک پھیل جائے، اور صبح کے وقت درد زیادہ ہو۔


ہومیوپیتھک علاج میں ہر مریض کی حالت کو انفرادی طور پر جانچا جاتا ہے، لہذا کسی ماہر ہومیوپیتھک معالج سے مشورہ لینا ضروری ہے تاکہ صحیح دوا اور خوراک کا تعین کیا جا سکے۔

No comments:

Post a Comment