Saturday 24 August 2024

Uric acid کا ہومیوپیتھک علاج

 **یورک ایسڈ کیا ہے:**


یورک ایسڈ جسم میں پایا جانے والا ایک کیمیکل ہے جو پورینز (Purines) کے ٹوٹنے سے بنتا ہے۔ پورینز ایسی مرکبات ہیں جو جسم کے قدرتی طور پر پیدا ہوتے ہیں اور کچھ کھانوں میں بھی پائے جاتے ہیں۔ یورک ایسڈ عام طور پر خون کے ذریعے گردوں میں پہنچتا ہے اور وہاں سے پیشاب کے ذریعے جسم سے خارج ہو جاتا ہے۔


**یہ کیوں ہوتا ہے:**


جب جسم میں یورک ایسڈ کی مقدار بڑھ جاتی ہے تو یہ خون میں جمع ہونا شروع ہو جاتا ہے۔ اس کی وجوہات میں شامل ہیں:


- **پورینز کی زیادہ مقدار**: ایسی غذائیں جن میں پورینز زیادہ ہوتے ہیں، جیسے گوشت، سمندری خوراک، اور شراب، یورک ایسڈ کی زیادتی کا سبب بنتے ہیں۔

- **گردوں کی خرابی**: اگر گردے یورک ایسڈ کو صحیح طریقے سے خارج نہ کر سکیں تو اس کی مقدار بڑھ جاتی ہے۔

- **موٹاپا**: موٹاپا یورک ایسڈ کی مقدار کو بڑھا سکتا ہے۔

- **دیگر بیماریات**: جیسے کہ ہائی بلڈ پریشر، ذیابیطس، اور کچھ ادویات کا استعمال۔


**علامات:**


یورک ایسڈ کی زیادتی گاؤٹ (Gout) نامی بیماری کا سبب بنتی ہے، جس کی علامات میں شامل ہیں:


- جوڑوں میں شدید درد، خاص طور پر پاؤں کے انگوٹھے میں۔

- جوڑوں کا سوجنا اور سرخ ہونا۔

- جوڑوں میں حرکت کرنے میں مشکل۔

- بخار (شدید حالات میں)۔


**احتیاطی تدابیر:**


- پورینز والی غذاؤں کا استعمال کم کریں جیسے کہ سرخ گوشت، جگر، گردے، سمندری غذا، اور الکحل۔

- زیادہ پانی پئیں تاکہ یورک ایسڈ کی مقدار کم ہو۔

- وزن کو مناسب حد میں رکھیں۔

- ورزش کو معمول کا حصہ بنائیں۔

- ڈاکٹر سے باقاعدہ چیک اپ کروائیں۔


**ہومیوپیتھک علاج:**


ہومیوپیتھی میں یورک ایسڈ کی زیادتی کو کنٹرول کرنے کے لیے مختلف دوائیں استعمال کی جا سکتی ہیں، جیسے کہ:


- **کولچیکم:** گاؤٹ اور جوڑوں کے درد کے لیے مؤثر ہے۔

- **بینیزوئک ایسڈ:** یورک ایسڈ کی زیادتی کی وجہ سے ہونے والے درد کے لیے۔

- **لائیکوپوڈیم:** جوڑوں کے سوجن اور درد کے لیے۔

- **یوریکم ایسڈم:** خاص طور پر یورک ایسڈ کی زیادتی کے علاج کے لیے استعمال ہوتی ہے۔


ہومیوپیتھک علاج کے لیے ماہر ہومیوپیتھک ڈاکٹر سے مشورہ ضروری ہے تاکہ صحیح دوا اور خوراک کا انتخاب کیا جا سکے۔

No comments:

Post a Comment