Thursday 8 August 2024

دمہ کا ہومیوپیتھک علاج

 **دمہ (Asthma):**  

دمہ ایک دائمی بیماری ہے جس میں پھیپھڑوں کی ہوا کی نالیاں (Bronchial Tubes) تنگ ہو جاتی ہیں اور ان میں سوجن آ جاتی ہے۔ اس کے نتیجے میں سانس لینے میں دشواری ہوتی ہے۔ دمہ کے دورے کے دوران، یہ نالیاں اور بھی زیادہ تنگ ہو جاتی ہیں، اور مریض کو شدید سانس کی تنگی محسوس ہوتی ہے۔


**دمہ کی وجوہات:**

دمہ کی درست وجہ کا پتہ نہیں چل سکا، لیکن اس کے کچھ عام عوامل درج ذیل ہیں:


1. **الرجی:** دھول، پولن، پالتو جانوروں کے بال، یا دیگر ماحولیاتی الرجی پیدا کرنے والے عوامل دمہ کا سبب بن سکتے ہیں۔

2. **ماحولیاتی عوامل:** آلودگی، دھواں، یا شدید خوشبوئیں دمہ کے دورے کا باعث بن سکتی ہیں۔

3. **وراثت:** اگر خاندان میں دمہ یا الرجی کی تاریخ ہو تو اس بیماری کا امکان زیادہ ہوتا ہے۔

4. **انفیکشن:** سانس کی نالی کے انفیکشن جیسے فلو یا نزلہ دمہ کو بڑھا سکتے ہیں۔

5. **ورزش:** کچھ لوگوں میں ورزش یا محنت کے دوران دمہ کا دورہ ہو سکتا ہے۔

6. **ذہنی دباؤ:** ذہنی یا جذباتی تناؤ بھی دمہ کے دورے کا سبب بن سکتا ہے۔


**علامات:**

- **سانس لینے میں دشواری:** سانس لینے میں رکاوٹ محسوس ہونا، خاص طور پر رات کے وقت یا صبح کے وقت۔

- **کھانسی:** خاص طور پر رات کے وقت یا صبح سویرے کھانسی کا آنا۔

- **سیٹی کی آواز:** سانس لیتے وقت سینے سے سیٹی کی آواز آنا۔

- **سینے میں جکڑن:** سینے میں بھاری پن یا دباؤ محسوس ہونا۔

- **تھکاوٹ:** سانس کی کمی کی وجہ سے جسم میں کمزوری اور تھکاوٹ محسوس ہونا۔


**ہومیوپیتھک علاج:**

ہومیوپیتھی میں دمہ کے علاج کے لیے کئی دوائیں موجود ہیں، جو مریض کی حالت اور علامات کے مطابق دی جاتی ہیں۔ یہاں کچھ عام دوائیں درج ذیل ہیں:


1. **Arsenicum Album:** جب مریض کو رات کے وقت یا صبح کے وقت سانس لینے میں دشواری ہو، خاص طور پر جب دمہ الرجی یا سرد موسم کی وجہ سے ہو۔

2. **Natrum Sulphuricum:** اگر دمہ کی حالت زیادہ تر مرطوب یا نمی والے موسم میں بگڑتی ہو۔

3. **Spongia Tosta:** جب دمہ کے دوران مریض کو خشک کھانسی اور گلے میں جلن محسوس ہو۔

4. **Ipecacuanha:** جب دمہ کے دورے کے دوران سانس میں بہت زیادہ تنگی ہو اور کھانسی کے ساتھ ساتھ متلی محسوس ہو۔

5. **Pulsatilla:** جب دمہ کے ساتھ ساتھ نزلہ زکام کی علامات ہوں، اور مریض کو تازہ ہوا کی طلب ہو۔


ہومیوپیتھک علاج کو شروع کرنے سے پہلے کسی ماہر ہومیوپیتھک ڈاکٹر سے مشورہ کرنا ضروری ہے تاکہ صحیح دوا کا انتخاب کیا جا سکے اور اس کی درست مقدار مقرر کی جا سکے۔ دمہ ایک سنگین حالت ہو سکتی ہے، اس لیے کسی بھی ہومیوپیتھک یا دیگر علاج کے ساتھ، روایتی علاج اور احتیاطی تدابیر کا بھی خیال رکھنا ضروری ہے۔

No comments:

Post a Comment