Friday 9 August 2024

بچوں کا بستر پر پیشاب کرنا ہومیوپیتھک علا

 بچوں کا رات کو بستر پر پیشاب کرنا، جسے "بستر گیلا کرنا" یا "رات کا انوریزس" (Nocturnal Enuresis) بھی کہا جاتا ہے، ایک عام مسئلہ ہے، خاص طور پر چھوٹے بچوں میں۔ اس کی مختلف وجوہات ہوسکتی ہیں، جن میں سے کچھ درج ذیل ہیں:


### وجوہات:

1. **نیند کے دوران مثانے کی مکمل نشوونما نہ ہونا**: کچھ بچوں میں مثانہ پوری رات پیشاب کو روکنے کے لیے پوری طرح تیار نہیں ہوتا۔

2. **گہری نیند**: کچھ بچے اتنی گہری نیند میں ہوتے ہیں کہ انہیں مثانے کی بھری ہوئی حالت کا احساس نہیں ہوتا۔

3. **خاندانی تاریخ**: اگر والدین میں سے کوئی بستر گیلا کرتا تھا، تو بچے میں بھی اس کی امکان زیادہ ہو سکتی ہے۔

4. **نفسیاتی عوامل**: بعض اوقات بچے کی زندگی میں ہونے والی تبدیلیاں جیسے کہ نیا بھائی یا بہن، گھر کی تبدیلی، یا اسکول کا دباؤ بھی بستر گیلا کرنے کا سبب بن سکتا ہے۔

5. **پیشاب کے نظام کی بیماری**: بعض بچوں میں پیشاب کے نظام کی کسی بیماری کی وجہ سے بھی یہ مسئلہ ہو سکتا ہے۔


### احتیاطی تدابیر:

1. **پانی کی مقدار کا خیال رکھنا**: بچے کو سونے سے پہلے زیادہ پانی پینے سے روکیں۔ رات کے وقت میں پانی کی مقدار کو کم کریں، خاص طور پر سونے سے دو گھنٹے پہلے۔

2. **پیشاب کی عادت بنانا**: بچے کو سونے سے پہلے لازمی طور پر باتھ روم جانے کی عادت ڈالیں۔

3. **حوصلہ افزائی کریں**: بچے کو بستر گیلا نہ کرنے پر انعام دیں تاکہ ان میں خود اعتمادی بڑھے۔

4. **مثانے کی تربیت**: دن میں بچے کو پیشاب روکنے کی مشق کرائیں تاکہ مثانہ مضبوط ہو سکے۔

5. **گھر کے ماحول کا خیال**: بچے کو پرسکون ماحول فراہم کریں اور ان کی کسی بھی نفسیاتی یا جذباتی مشکل کو سمجھیں اور حل کریں۔


### ہومیوپیتھک علاج:

1. **Causticum**: ان بچوں کے لیے جو سردیوں میں یا زیادہ تھکاوٹ کے بعد بستر گیلا کرتے ہیں۔

2. **Sepia**: اگر بچہ بستر گیلا کرتے وقت خواب دیکھتا ہے اور خاص طور پر اگر والدہ یا والد بھی یہ عادت رکھتے تھے تو یہ دوا مفید ہو سکتی ہے۔

3. **Belladonna**: ان بچوں کے لیے جو بہت زیادہ پسینے میں بستر گیلا کرتے ہیں۔

4. **Equisetum**: ان بچوں کے لیے جو رات کو بہت زیادہ پیشاب کرتے ہیں اور ان کی نیند میں بھی مثانے کا کنٹرول کم ہوتا ہے۔

5. **Kreosotum**: اس صورت میں اگر بچہ گہری نیند میں بستر گیلا کرتا ہے۔


ہومیوپیتھک علاج کا انتخاب کرنے سے پہلے کسی ماہر ہومیوپیتھک ڈاکٹر سے مشورہ کرنا ضروری ہے تاکہ بچے کی مکمل حالت اور علامات کے مطابق درست دوا منتخب کی جا سکے۔

No comments:

Post a Comment